Sunday, June 13, 2010

این ڈی ایم اے کے پنجابی سر براہ نے مکران طوفان کو کمتر درجہ کا قرار د ے کر پکی بلوچ دشمنی کا ثبوت دیا

گوادر ( پ ر ) پاکستان کے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ا یم اے )کے پنجابی سر براہ نے مکرا ن میں تباہی مچانے والے سمندری طوفان کو درجہ سوئم (تھرڈ کیٹگری ) کا طوفان قرار دے کر پکی بلوچ دشمنی کا ثبوت دیاہے‘ پاکستانی فورسز بلوچستان کے آفت زدہ علاقوں میںامداد کے نام پر متاثرین کی تذلیل کرر ہے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار بلوچ کمکار کے یہاں گوادر میں متاثرین کے امدادکے حوالے سے قائم آپریشنل ہیڈ کوارٹر سے جاری کردہ ایک بیان میں کیا گیاہے ۔ بیان میں کہا گیاہے کہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں آنے والے سمندری طوفان پٹ کی وجہ سے گوادر ، جیمڑی ، پسنی اور کیچ کے پچاس سے زائد گاﺅں صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں ۔کروڑوں مالیت کی درجنوں ماہی گیری کشتیاںٹوٹچکی ہیں ۔ دس ہزار سے زائد گھر مکمل طور پر تباہ جب کہ متاثرہ علاقوں میں ستر فیصد سے زائد مکانات کو جزوی طور پر نقصان پہنچ چکاہے جن کومحفوظ رہائش کے قابل بنانے کے لیے مرمت کر نا ضروری ہے۔بہت سے علاقوں میں ابھی تک زمینی راستے بحال نہیں ہوسکے ہیں نہ نقصانات کا اندازہ لگانے کے لیے سروے مکمل ہیں ۔این ڈی ایم اے کے سربراہ کا ایک فضائی جائزے کے بعد سمندری طوفان کو درجہ سوئم کا طوفان قرار دینا بلوچوں کے ساتھ پاکستان کے مخاصمانہ رویے کااظہار ہے ۔علاقے کے نقصانات کا مکمل انداہ لگانے کے لیے سروے کرنے میںکئی ہفتے درکار ہیں ۔عالمی ادارے پاکستانی اداروں کے اپیل پر امداد اُن کے حوالے ہرگز نہ کریں فورسز کے ذریعے تقسیم کی جانے والی امدادکا مقصد لوگوں کو نفسیاتی طور پر دباﺅ میں رکھنا اور تذلیل کرنا ہے ۔گزشتہ دنوں جیمڑی نیول بیس میں راشن تقسیم کرتے ہوئے قطار میں کھڑی ہوئی عورتوں سے نیوی اہلکارنہایت بد تمیزی سے پیش آئے ۔موبائل کے ذریعے عورتوں کی تصویری بنائی گئیں اور ایک عورت کو تپڑبھی مارا گیا جو انہتائی غیر اخلاقی حرکتیں ہیں ۔بلوچ کمکار نے متاثرین سے اپیل کی ہے کہ فورسز کی طرف سے راشن تقسیم کے دوران قطاروں میں بلوچ خواتین ہرگز نہ جائیں امداد کے بہانے بلوچ خواتین کی تذلیلناقابل برداشت ہے ۔عالمی فلاحی ادارے پاکستانی اداروں کو امدادفراہم کرنے کی بجائے خود مقامی بلوچ اداروں کے ساتھ مل کر امدادی سر گرمیوں میں حصہ لیں ۔

No comments:

Post a Comment