Friday, June 11, 2010

سمندری طوفان پٹ نے گوادر ، جمیڑی ، اورپسنی میں شدید تباہی پھیلائی ہے

گوادر ( پ ر ) بلوچ کمکار کے بیان کے مطابق سمندری طوفان پٹ نے گوادر ، جمیڑی ، اورپسنی میں شدید تباہی پھیلائی ہے ۔ تیز آندھی اور بارش کی وجہ سے چالیس سے زائد گاﺅں زیرآب آچکے ہیں ۔ حالیہ طوفان باد وباراں کی شدت 2007کے طوفان سے کئی گنا زیادہ ہے مقامی لوگوں کاکہنا ہے کہ اتنی تیز اور دیر تک بر سنے والی بارش اس سے پہلے کبھی نہ انہوں نے دیکھی ہے نہ اس کے متعلقسنا ہے ۔ نقصان کا تخمینہ لگانے کے لیے بلوچ کمکار کے رضاکار سروے کریںگے جس کے بعد متاثرین کی مدد کے لیے بلوچ کمکار کی طرف سے کیمپس لگائے جائیں گے ۔پاکستانی حکومت پر اعتماد نہیں عالمی ادارے مدد کریں ۔2007کیچ کے سیلاب زدگان تاحال کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں 2007میں بلوچستان حکومت کی اپیل کے باوجود عالمی امدادی اداروں کو بلوچستان میں کا م نہیں کرنے دیا گیا ۔ایف سی نے بلوچ کمکار اور دیگر مقامی امدادی تنظیموں کی طرف سے کی جانے والی سر گرمیوں میں رکاوٹیں پیدا کیں اور امدادی سامان تقسیم کرنے سے منع کرتے رہے ۔ اس دفعہ اگرسابقہ رویے کا مظاہرہ کیا گیاتو متاثرین کے مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے ۔ حکومت کی طرف سے گمرا ہ کن معلومات فراہم کرنے اور الیکڑونک میڈیاپر بلوچستان کی بجائے سندھ میں شدت کے ساتھ طوفان کی مسلسل خبریں چلانے کی وجہ سے مکران کے لوگ بر وقت حفاظتی انتظامات نہ کر سکے ۔ محکمہ موسمیات کے سمندر ی طوفان کے بارے میں معلومات غلط ثابت ہوئیں بارش نے طوفان سے زیادہ لوگوں کو متاثر کیا۔ کئی دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں جن کے لیے تاحال کوئی امدادی سر گرمی شروع نہیں کی جاسکی نہ ہی اُن کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی اطلاعات فراہم کی گئیں تھیں ۔ الیکڑانک میڈیا پر ڈی آئی جی ایف سی کے ذریعے ہنگامی حالات کے لیے تیاریاںمکمل ہونے کی خبر چلا کر میڈیا نے بلوچستان سے متعلق ایک مرتبہ پھر پیشہ ورانہ بددیانتی کامظاہرہ کیا ۔پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ ہونے کی دعویدار ٹی وی چینل کے رپورٹر جس وقت انتظامیہ کی مدح سرائی کر رہاتھا ۔ اس وقت جیمڑی کے قریب واقع گاﺅں پانوان مکمل زیر آب آچکا تھا اور جیمڑی کے قریب ڈوبنے والی لانچ میں سوار افراد کو کل شام پانچ بجے تک بچانے کے انتظامات نہ کیے جاسکے مذکورہ لانچ کے ڈوبنے کی صورت ذمہ دار متعلقہ ادارے ہوں گے ۔فورسز نے بارش اور طوفان سے متاثرہ لوگوں کومدد کرنے کی بجائے مشکلات میں اضافہ کیا ۔ پشکان میں کوسٹ گارڈ نے تلاشی کے بہانے ماہی گیروںکی کشتیاں نکالنے میں رکاوٹیں پید اکیں او ر شہر کے درمیان کیمپ لگاکر لوگوں کونفسیاتی دباﺅ کا شکار بنایا ۔ پلیری میں ایف سی اہلکار ڈوبتے ہوئے لوگوں کو مدد دینے کی بجائے بندوق کے زور پر خود اُن سے مدد لینے پہنچ گئے جنہوں نے یہ کہہ کر ایف سی والوں کے مدد سے انکار کیاکہ ہم خود ڈوب رہے ہیں تمہاری کیا مدد کریں گے ۔ پاکستان نیوی نے گوادر میں اپنی کشتیوں کو محفوظ مقام تک منتقل کرنے کی کوشش میں سمندر میں پھنس کر رہ جانے والے ماہی گیروں کی مدد سے صاف انکار کردیاجنہیں بعدازاں اپنے مدد آپ کے تحت نکالنے کی کوشش کی ۔طوفان نے گوادر کے نواحی علاقوں میں نقصان پہنچانے کے علاوہ کیچ دشت کفکفار اور گرد نواح علاقوں میں تباہی پھیلا ئی ہے کئی دیہات ڈوب گئے اور ہزاروں لوگ تیزبارش میں کھلے آسمان تلے پڑے ہوئے ہیں ۔

No comments:

Post a Comment